حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ روایت کرتے ہیں کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے (بارگاہ رسالت مآب ﷺ میں) عرض کیا: یارسول اللہ! ﷺ آپ کو میرے اور حضرت فاطمہ (رضی اللہ تعالیٰ عنہا) میں سے کون زیادہ محبوب ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: فاطمہ (رضی اللہ تعالیٰ عنہا) مجھے تم سے زیادہ پیاری ہے اور تم میرے نزدیک اس سے زیادہ عزیز ہو۔‘‘ (طبرانی)
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ جب سفر کا ارادہ فرماتے تو اپنے اہل وعیال میں سے سب کے بعد جس سے گفتگو کرکے سفر پر روانہ ہوتے وہ سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ہوتیں اور سفر سے واپسی پر سب سے پہلے جس کے پاس تشریف لاتے وہ بھی حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ہی ہوتیں اور یہ کہ حضور نبی اکرم ﷺ سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے فرماتے : (فاطمہ!)میرے ماں باپ تجھ پر قربان ہوں۔ (حاکم)
حضرت مسروق رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتے ہیں کہ ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا: ہم حضور نبی اکرمﷺ کی ازواج مطہرات آپ ﷺ کے پاس جمع تھیں اور کوئی ایک بھی ہم میں سے غیرحاضر نہ تھی‘ اتنے میں حضرت فاطمۃ الزہراء رضی اللہ تعالیٰ عنہا وہاں تشریف لے آئیں‘ تو اللہ کی قسم ان کا چلنا حضور اکرم ﷺ کے چلنے سے ذرہ بھر مختلف نہ تھا۔ (متفق علیہ‘ بخاری)
ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ میں نے حضور نبی کریم ﷺ کی صاحبزادی سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے بڑھ کر کسی کو عادات و اطوار‘ سیرت و کردار اور نشست و برخاست میں آپ ﷺ سے مشابہت رکھنے والا نہیں دیکھا۔ (ترمذی ‘ ابوداؤد)
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ سے مروی ہے کہ کوئی بھی شخص حسن بن علی رضی اللہ عنہما اور حضرت فاطمۃ الزہراء (رضی اللہ تعالیٰ عنہا) سے بڑھ کر حضور ﷺ سے مشابہت رکھنے والا نہیں تھا۔ (امام احمد بن حنبل)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں